724

اپریل فول

ہر سال ماہ اپریل کا پہلا دن “اپریل فول ڈے” کے طور پر منایا جاتا ہے۔اس دن ہنسی مذاق کے طور پر لوگ ایک دوسرے سے جھوٹ بول کر اور دھوکہ دے کر شریف لوگوں کو بیوقوف بناتے ہیں۔یکم اپریل کا سورج طلوع ہوتے ہی کچھ شریر اور کم عقل لوگ شریف النفس اور سادہ لوگوں کی زندگیوں سے خطرناک اور بے ثمر کھیل کھیلنا شروع کر دیتے ہیں۔یہ دن نہ صرف غیر مسلم اقوام میں منایا جاتا ہے،بلکہ”نیو ائیر نائٹ” “ویلنٹائن ڈے” “بسنت”کی طرح مسلم ممالک میں بھی یہ دن بھر پور طریقے سے منایا جاتا ہے۔مغربی تہذیب کے کچھ دلدادہ نوجوانوں کے ساتھ ساتھ اچھے خاصے سنجیدہ کہلانے والے حضرات بھی اس دن کو کھیل تماشا تفریق کا حصہ قرار دے کر مناتے ہیں۔یہ لوگ اس دن اپنے دوستوں اور عام لوگوں کو جھوٹے پیغامات بھیجتے ہیں اور خوش ہوتے ہیں۔یوں کتنے نوجوان دھوکے کا نشانہ بن جاتے ہیں اور کتنے خاندان غم کا شکار ہو جاتے ہیں۔
اپریل فول ڈے پر نہ صرف کچھ لوگ اپنے شیطانی جذبات کو تسکین دینے کے لئے یہ اخلاق وشرافت کی تمام حدود پار کر دیتے ہیں،بلکہ اس دن شریف اور سادہ لوگوں کو ناقابل تلافی نقصان بھی پہنچاتے ہیں۔اپریل فول ہنسی مذاق ہی نہیں،بلکہ یہ کہیں گناہوں کا مجموعہ ہے ۔ اسلامی تعلیمات ایسے قبیح تہوار کا حصہ بننے کی ہر گز اجازت نہیں دیتی۔ یہ ایک ایسا دن ہے جس دن شریر،لبرل اور سیکولرلوگ محض اپنے جذبات کی تسکین کے لیے نہ صرف جھوٹ بولتے ہیں،بلکہ دھوکے دینے اورایذاءرسانی جیسے بے گناہوں کا ارتکاب کرتے ہیں۔نبی آخر الزماں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:”المسلم من سلم المسلمون من لسانه ویدہ”
پس مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ ہوں۔
وطن عزیز میں ہرحکومت نے ویلنٹائن ڈے اور بسنت جیسے غیر اسلامی تہواروں کے منانے پر پابندی لگا کر بے حیائی فحاشی اور مغرب کے زہریلے کلچر اور تہذیب کے اس ریلے کے سامنے بند باندھنے میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔یہ ایک نہایت ہی احسن اقدام ہے۔
ارباب اقتدار اپریل فول جیسے قبیح تہوار پر پابندی لگا کر عوام کی جان ومال کی حفاظت میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔سیاستدانوں،علماء اور طلباء کے ساتھ ساتھ ہر مسلمان کا فرض بنتا ہے کہ وہ خود بھی اس قبیح تہوار کا حصہ بننے سے بچے اور دوسروں کو بھی بچائے۔

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)

Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Baidari.com. The Baidari.com does not assume any responsibility or liability for the same.


اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں